مسکن

( مَسْکَن )
{ مَس + کَن }
( عربی )

تفصیلات


سکن  مَسْکَن

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦١١ء کو "کلیات قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف مکان ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : مَسْکَنوں [مَس + کَنوں (و مجہول)]
١ - جائے سکونت، رہنے کی جگہ، ٹھکانا۔
"ہندوستان میں درختوں کو بھوتوں، جنوں اور شہیدوں کا مسکن مانا جاتا ہے۔"      ( ١٩٩٣ء، نگار، کراچی، دسمبر، ١٢ )
٢ - مکان، گھر
"جب بستیاں جل جاتی ہیں، جھلسے ہوئے ملبے سے نئے مسکن نیں بنتے۔"      ( ١٩٩٥ء، افکار، کراچی، جون، ٦٧ )
٣ - جانور کی جائے رہا7ش یا قدرتی جائے پیدائش۔
مسکن کی تلاش اور انتخاب حیوانات کے لیے ایک مستقل مسئلہ ہے۔"      ( ١٩٧٣ء، حیوانی کردار، ١٧ )
٤ - (پودوں کی) جائے روئیدگی۔
"باوجودیکہ ان کے مسکن و مالف (Habitat) میں ایک نمایاں تبدیلی ہو جاتی ہے۔"      ( ١٩٤٣ء، مبادی نباتیات (ترجمہ)، سعیدالدین، ٦٩٧:٢ )
  • place of habitation;  habitation
  • abode
  • dwelling