باد ہوائی

( بادْ ہَوائی )
{ باد + ہَوا + ای }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'باد' اور عربی زبان سے ماخوذ اسم 'ہوا' سے مرکب ہے۔ ہوا کے ساتھ ہمزہ زائد لگا کر 'ی' بطور لاحقۂ نسبت لگنے سے ہوائی بنا ہے۔ اردو میں یہ مرکب بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٨١٣ء میں 'ام الائمہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - فضول، بے معنی، جھوٹ، فرضی، بے بنیاد، ناکارہ، نکما۔
'وہ اپنے فلسفے اور خیالات میں خواہ وہ باد ہوائ کیوں نہ ہوں، مگن ہیں۔"      ( ١٩٣٥ء، چند ہمعصر، ٩ )
  • wandering
  • vagrant;  senseless
  • unmeaning;  useless