فعل متعدی
١ - زدوکوب کرنا، مارنا پیٹنا، مار لگانا۔
"کوڑوں سے مجھے مارتا ہے"
( ١٩٨٨ء، اپنا اپنا جہنم، ٢٨٩۔ )
٢ - صرب لگانا، چوٹ لگانا، جڑنا (تھپڑ وغیرہ)
"ان کے منہ پر اتنا مارا اتنا مارا کہ منہ سوج کر کیا ہو گیا"
( ١٩٨٤ء، طوبٰی، ٢٧٣۔ )
٣ - قتل کرنا، ہلاک کرنا، جان لینا۔
"کچھ ملازم دوڑے دوڑے آئے اور انہوں نے سانپ مار دیا"
( ١٩٨٤ء، طوبی، ٣٠۔ )
٤ - ورد کرنا، حربہ کرنا، ہاتھ چلانا۔
داد دیجیے ظفر اس غمزۂ پنہائی کی جس کو مارا اسے کافر نے جتا کر مار
( ١٨٤٥ء، کلیات ظفر، ٤١:١ )
٥ - فتح کرنا، تسخیر کرنا، سر کرنا۔
مدعی کوئی بھی میدان سخن میں نہ رہا تو نے کیا معرکہ اے داغ سخنور سارا
( ١٨٧٨ء، گلزارِ داغ، ٥٧۔ )
٦ - برباد کرنا، تباہ کرنا۔
"مار دیا تو نے ظالم، سارا کام خراب کر دیا"
( ١٩٧٨ء، جانگلوس، ٤٥٤۔ )
٧ - (شطرنج وغیرہ) حریف کے مہرے یا نزد یا گوٹ کو پیٹنا۔
"چلتا گھوڑا دے کر فرزین بند کی بازی ماری. بادشاہ نے شہ دے کر اونٹ مارنے کی خواہش کی"
( ١٩٧٥ء، پرماوت (ترجمہ) سہ ماہی، اردو، ١٩٧٥ء، ٢٠٢:١،٥۔ )
٨ - مہمیز کرنا، ایڑ لگانا، تیز دوڑانا، تیزی سے ہانکنا۔
"قواعد کو چھوڑ، صفوں کو توڑ پھوڑ، سب کے سب گھوڑے مار کر ادھر بھاگے"
( ١٨٨٧ء، سخندان فارس، ١٥٢:٢۔ )
٩ - [ کبوتر بازی ] پکڑنا، پھانسنا، قید کرنا۔
طائر نامہ بر اپنا تو نہ ہو اے تقدیر آج سنتا ہوں کوئی اس نے کبوتر مارا
( ١٨٧٨ء، گلزارِ داغ، ٥٦۔ )
١٠ - غبن کرنا، خوردبرد کرنا، غصب کرنا، ہتھیا لینا، ناجائز طور پر حاصل کرنا۔
"ابھی تک آگ میں نہیں کودا لیکن ابھی سے اس فکر میں ہے کہ مرکزی ہیڈکوارٹر سے مزید سامانِ جنگ مارے"
( ١٩٧٠ء، قافلہ شہیدوں کا (ترجمہ)، ٥٤:١ )
١١ - پٹکنا، دے مارنا۔
"جی چاہا شیشے کا کنٹر کمرے کے دروازے پر زور سے دے مارا"
( ١٩٧٨ء، جانگلوس، ٣٤٩۔ )
١٢ - (تیر بندوق وغیرہ) سر کرنا، چلانا، چھوڑنا، فیر کرنا۔
شوق سے جان جہاں پستول مار جان کی قیمت ہی کیا ہے دس ہزار
( ١٩٧٢ء، جنگ، کراچی، ١٣اکتوبر، ٤۔ )
١٣ - راکھ کرنا، کشتر کرنا، جلا کر خاک کرنا (دھات وغیرہ)، مند کرنا، جوش ٹھنڈا کر دینا؛ مسخر کر لینا۔
نہ مارا آپ کو جو خاک ہوا اکسیر بن جانا اگر پارے کو اے اکسیر گر مارا تو کیا مارا
( ١٨٥٤ء، ذوق، دیوان، ٦٦۔ )
١٤ - کوئی چیز مارنے کے لیے پھینکنا، پھینک کر مارنا۔
مجھے جو مارتا ہے آن کر سنگ اسے دیتا ہوں پھل ہوتا نہیں تنگ
( ١٨١٤ء، غرائب رنگین،٥۔ )
١٥ - نشانہ لگانا، شست لگانا، ہدف بنانا۔ (فرہنگ آصفیہ)
١٦ - تیزی کم کرنا، چرپراہٹ دبانا، اثر گھٹانا۔
"گھی سے مرچ کی تیزی مار دی ہوتی ہے"
( ١٩٠١ء، فرہنگ آصفیہ، ٢٥٨:٤۔ )
١٧ - سخت الجھن میں ڈالنا، ستانا، پریشان کرنا، دق کرنا، ناک میں دم کرنا۔
"ٹریننگ کالج کا کام، دوسری طرف ایسوسی ایشن کے پروگرام کی مصروفیت، ان تمام چیزوں نے مار لیا ہے"
( ١٩٤٤ء، حرفِ آشنا، ٩٧۔ )
١٨ - شرمندہ کرنا، احسان۔
خوب روکا شکایتوں سے مجھے تو نے مارا عنایتوں سے مجھے
( ١٨٥٤ء، ذوق، دیوان، ١٨٦۔ )
١٩ - دفعتًا زور دار آواز نکالنا، شور کرنا، چیخ مارنا۔
"میری چیخوں پر چیخیں مارنے لگی"
( ١٩٨٨ء، نشیب، ٣٩٣۔ )
٢٠ - فریفتہ کر لینا، موہ لینا، لبھانا۔
ڈاڑھی بنا کے شیخ جی مونچھیں سوار کے جاتے کہاں ہو یہ تو کہو ہم کو مار کے
( ١٩٢١ء، دیوان ریختی، ٧٥۔ )
٢١ - اداس کرنا، افسردہ کرنا، طاقت سلب کر لینا، بیکار کر دینا۔
اس غم میں کہاں جنگ کا یارا شہ دیں کو اکبر کے جواں مرنے نے مارا شَہ دیں کو
( ١٨٧٤ء، انیس، مراثی، ٣٨٩:٢۔ )
٢٢ - خواہشاتِ نفسانی کو دبانا، قابو میں رکھنا۔
مارنا دل کو سمجھتا ہوں جہاد اکبر وہی غازی ہے بڑا جس نے یہ کافر مارا
( ١٨٧٨ء، گلزار داغ، ٥٧۔ )
٢٣ - رگڑنا، ٹپکنا، ٹکرانا (سر وغیرہ)۔
کوہکن نقاش یک تمثال شیریں تھا اسد سنگ سے سر مار کر ہووے نہ پیدا آشنا
( ١٨٦٩ء، غالب، دیوان، ١٤٩۔ )
٢٤ - حلق میں اتارنا، نگلنا (نوالہ کے ساتھ مستعمل)۔
"عرب بھوکا تو تھا ہی بڑے بڑے نوالے مارنے لگا"
( ١٩٢٥ء، حکایاتِ لطیفہ، ٢٦:١ )
٢٥ - ذلیل کرنا، رسوا کرنا، بے عزت کرنا۔
مجھ سے ہے اور نہیں سخن مجھ سے تیرے طرز خطاب نے مارا
( ١٩٤٠ء، نوبہاراں، ٢٤۔ )
٢٦ - اغلام کرنا۔ (فرہنگ آصفیہ)
٢٧ - شکست دینا، مغلوب کرنا۔
"اگر ذرا ہمت کامیاب کو اور آگے بڑھاتا تو دشمن کو مار ہی لیتا"
( ١٨٨٠ء، نیرنگِ خیال، ٩٢۔ )
٢٨ - مس کرنا، چھونا (ہاتھ سے) ضرب لگانا۔
"سینے پر ہاتھ مار کر بولی، اسے میں نے قتل کیا ہے"
( ١٩٧٨ء، جانگلوس، ٤٥۔ )
٢٩ - سزا دینا، تعزیر دینا، ڈانٹنا، جیسے: استاد کا شاگرد کو مارنا یا تنبیہ کرنا وغیرہ۔
"نماز نہ پڑھنے والے بچوں پر سختی کرنے اور انہیں مارنے کا حکم ہے"
( ١٩٨٤ء، طوبٰی، ٢٧٥۔ )
٣٠ - (قدم) رکھنا، پٹخنا۔
"لمبی لمبی ٹانگیں مارتا ریسٹ ہاؤس کے خانساماں کے پاس گیا"
( ١٩٨٨ء، جب دیواریں گریہ کرتی ہیں، ٩٢۔ )
٣١ - حلال کرنا، ذبح کرنا، گردن اڑانا۔
آنکھوں آنکھوں میں ہمیں اس بت بیدرد نے آہ تیغ سے ناز کے خنجر سے ادا کے مارا
( ١٨٤٥ء، دیوان ظفر، کلیات، ٤١:١ )
٣٢ - عمل میں لانا، کرنا، لگانا، (چکر، شیخی وغیرہ)۔
"نشہ کر کے پنڈ میں پڑھکیں مارتے پھر رہے تھے"
( ١٩٧٨ء، جانگلوس، ٦٠٢۔ )
٣٣ - (آنکھ) جھپکانا، مٹکانا (فرہنگ آصفیہ)
"اس نے شوخی سے آنکھ ماری"
( ١٩٧٨ء، جانگلوس، ٦٢٦۔ )
٣٤ - جنبش دینا، جھٹکنا، پھڑپھڑانا۔
دشمن کو ہوا لگ گئی اس کی جو قضارا سمجھا وہ کہ شہپر ملک الموت نے مارا
( ١٨٧٤ء، انیس، مراثی، ٦٠٢:٢۔ )
٣٥ - لہر دینا، چھلکانا یا جھلکانا، جھلک دکھانا، چمک دمک دکھانا۔
"ہائے میں قربان! تجھے پانے کے بعد بھی کوئی چھوڑ سکتا ہے ایسی چاندنی کی طرح لشکارے مارتی ہوئی سوہنی کو اس نے شوخی سے نوراں کی کمر میں چٹکی بھری"
( ١٩٧٨ء، جانگلوس، ٥٩٢۔ )
٣٦ - اجاڑنا، ویران کرنا، خراب کرنا، مرجھا دینا۔
ہے زراعت جو پانی نے ماری ہو گئی آب خست ترکاری
( ١٨١٠ء، میر، کلیات، ١٠١٨۔ )
٣٧ - ہنکانا، دور کرنا، دھتکارنا، سرکانا، پرے کرنا؛ جیسے: کتے کو مارنا، مرغی کو مارنا، کھیت سے گائے کو مارنا وغیرہ؛ اڑانا، بھگانا، جیسے: کھیت کے جانوروں کو مارنا، کوے کو مارنا۔ (فرہنگ آصفیہ: جامع اللغات)
٣٨ - لیکے نہ دینا، کلر جانا، لے لوٹ ہو جانا؛ جیسے: قرضہ مارنا، آتا ہوا مار لینا۔ (ماخوذ: فرہنگ آصفیہ، جامع اللغات)
٣٩ - لوٹنا، کھسونٹا، غارت کرنا، ڈاکا ڈالنا؛ جیسے: دھاڑ مارنا اس نے بڑے بڑے گھر مارے ہیں پنجاب۔ (فرہنگ آصفیہ؛ جامع اللغات)
٤٠ - مانع آنا، مزاحم ہونا، سر راہ ہونا، جیسے: راہ مارنا۔ (فرہنگ آصفیہ؛ علمی اردو لغت)
٤١ - دبانا؛ زیر کرنا، مغلوب کرنا، کم کرنا؛ جیسے پیاز یا لہسن کی بو مارنا۔ (نوراللغات؛ فرہنگ آصفیہ)
٤٢ - کم کرنا، گھٹانا، کھونا، جیسے: زیادہ گھی، بھوک مار دیتا ہے۔ (فرہنگ آصفیہ، مہذب اللغات)
٤٣ - اثر کم کرنا، زور توڑ دبانا؛ جیسے آگ کو آگ مارتی ہے۔ (فرہنگ آصفیہ، مہذب اللغات)
٤٤ - کھنڈا کرنا، کند کرنا، جیسے: دھار مارنا۔ (فرہنگ آصفیہ؛ علمی اردو لغت)
٤٥ - [ پنجاب ] چھیلنا، دور کرنا، مٹانا، کھرچنا جیسے: حرف مارنا۔ (فرہنگ آصفیہ، علمی اردو لغت)
٤٦ - کمانا، حاصل کرنا؛ جیسے: آج بھی سودے میں اس نے چار پیسے مار ہی لئے۔ (ماخوذ: فرہنگ آصفیہ، مہذب اللغات)
٤٧ - [ پنجاب ] نثار کرنا، نچھاور کرنا، بکھیر کرنا، پھینکنا۔ (فرہنگ آصفیہ)
٤٨ - [ پنجاب ] جڑنا، لگانا جیسے: تالا مارنا یعنی قفل لگانا یا مقفل کرنا۔ (فرہنگ آصفیہ)
٤٩ - کھٹکھٹانا، کھڑکھڑانا)؛ جیسے: کوئی کنڈی مار رہا ہے۔ (فرہنگ آصفیہ)
٥٠ - بھونکنا، گھسیڑنا، گھسانا، جیسے: خنجر مارنا، نشتر مارنا۔ (فرہنگ آصفیہ، مہذب اللغات)
٥١ - سینا، دوخت کرنا، جیسے: ٹانکا مارنا، کھونپ مارنا،شلنگا مارنا، سوئی مارنا۔ (فرہنگ آصفیہ، مہذب اللغات)
٥٢ - نکالنا، سر کرنا، باہر لانا (دم، سانس، آہ وغیرہ)۔
زیر خنجر بھی ضبطِ عشق رہا دم نہ اس بے گناہ نے مارا
( ١٨٧٨ء، ذوق، دیوان، ٥٨۔ )
٥٣ - دبانا، دبوچنا، لینا، سنبھالنا۔
نیمچہ یار نے جس وقت بغل میں مارا جو چڑھا منہ اسے میدان اجل نے مارا
( ١٩٥٤ء، ذوق، دیوان، ٥٨۔ )
٥٤ - ریٹنا، گھسنا، رگڑ کر برابر کرنا؛ جیسے: کورمارنا۔ (فرہنگ آصفیہ)
٥٥ - بجھانا، فرو کرنا، زور جھکانا، جھونک دینا؛ جیسے: تول میں ڈنڈی مارنا۔
جال زلف سیاہ نے مارا تیر کا فرنگاہ نے مارا
( ١٨٧٨ء، گلزار داغ، ٢٣۔د )
٥٦ - کالنا، رد کرنا، مٹانا، لکیر پھیرنا جیسے: لکھنے پر قلم مارنا، اس پر قلم مارو۔ (فرہنگ آصفیہ)
٥٧ - کم کرنا، مدھم کرنا، مندا کرنا، کھونا؛ جیسے: جھوٹے کام نے سچے کام کی تجارت مار دی۔ (ماخوذ: فرہنگ آصفیہ)
٥٨ - گھائل کرنا، زخمی کرنا، مجروح کرنا۔
دل لگاوٹ نے کر دیا بسمل اور پھر اجتناب نے مارا
( ١٩٠٥ء، داغ، انتخاب دیوان، ١٩۔ )
٥٩ - بھرنا، دبانا، جیسے: مٹھیاں مارنا، دبانا، چھپانا، دبو دبو کر دینا؛ جیسے: بدنامی کی بات مار دینا۔ (فرہنگ آصفیہ)
٦٠ - ہرانا، زیر کرنا۔ (جتانا کا نقیض)۔
پھر گیا روزِ حشر دل مجھ سے مجھ کو مل کر گواہ نے مارا
( ١٨٧٨ء، گلزار داغ، ٢٣۔ )
٦١ - پینا، روکنا، ہضم کرنا، جیسے غصہ مارنا۔ (فرہنگ آصفیہ)۔
٦٢ - بے ایمانی کرنا، دبانا، رکھ لینا؛ جیسے: قلی کے چار دن مار لیے۔ (فرہنگ آصفیہ)
٦٣ - ڈالنا، بھاری کرنا۔ (لنگر وغیرہ)
آسماں سے ترے کوچے میں بہت زور ہوے نہ ہٹے ایک قدم ہم نے جو لنگر مارا
( ١٨٧٨ء، گلزار داغ، ٥٧۔ )
٦٤ - شکار کرنا، صید پکڑنا، صید کرنا؛ جیسے دوہرن روز شکار مار لاتا ہے، آج بہت سی مچھلیاں ماریں۔ (فرہنگ آصفیہ)
٦٥ - (اوپر آ چکا ہو) پٹخنا، پچھاڑنا، نیچے گرانا، چت کرنا جیسے اس پہلوان کو دو دفعہ مارا۔
چین سے گھر میں پڑے کرتے تھے باتیں دل سے وحشت عشق نے دے ہم اٹھا کے مارا
( ١٨٤٥ء، دیوان ظفر، ٤٠:١۔ )
٦٦ - ڈسنا، کاٹنا، ڈنک مارنا۔
دہان و گیسو کا تیرے مارا نہ منہ سے بولے نہ سر سے کھیلے
( ١٨٥٤ء، ذوق، دیوان، ٢٤٦۔ )
٦٧ - بجانا، ڈنکا لگانا، چوب لگانا، آواز نکالنا، لگانا؛ جیسے: ران پر ہاتھ مارنا، گھٹنا مارنا وغیرہ۔ (فرہنگ آصفیہ)
٦٨ - فریب دینا، دھوکا دینا، دغا دینا۔
کیا کہیں خاک کہیں عشوہ گروں نے مارا جان کر سیدھا سا بیچارہ مسلمان ہم کو
( ١٩٠١ء، فرہنگ آصفیہ، ٢٦٠:٤۔ )
٦٩ - آنا، معلوم دینا، محسوس ہونا؛ جیسے یہاں تو بو مارتی ہے۔ (فرہنگ آصفیہ)
٧٠ - (افسوں وغیرہ) پھونکنا، کرنا۔
کس نے افسوں آج مارا تھا تخت اس جا پہ کیوں اوتارا تھا
( ١٨٥٧ء، بحرالفت،١٩۔ )
٧١ - دینا، لگانا، جیسے: جھٹکا مارنا۔
ڈالنی پہلے تو گردن میں کمند اور پھر اس کا وہ جھٹکا مارنا
( ١٨٢٦ء، معروف، دیوان، ٣٢۔ )
٧٢ - [ غوطہ ] پانی کے اندر جانا۔ (جامع اللغات)
٧٣ - [ ہندو ] بھیڑنا، بند کرنا، موندنا، جیسے: کنڈا مارنا، پنجاب میں بوہا مارنا بمعنی کواڑ بند کرنا۔ (فرہنگ آصفیہ)
٧٤ - حملہ کرنا، ہلہ کرنا، دھاوا کرنا۔
آ جگانا خفتگانِ خاک کو کس سے تم سیکھے ہو چھاپا مارنا
( ١٨٢٦ء، معروف، دیوان، ٣٢۔ )
٧٥ - چھڑکنا، چھینٹا دینا، جھپاکا کرنا۔
"منہ پر ٹھنڈے پانی کے چھینٹے مارے"
( ١٩٨٨ء، نشیب، ٢١٤۔ )
٧٦ - ٹھپا لگانا، نقش اُبھارنا، چھاپ لگانا، جیسے: سکہ مارنا۔ (فرہنگ آصفیہ)
٧٧ - نشانہ اڑانا دینا، تیر وغیرہ ہدف پر لگانا۔
ہر سمت پھینکے جائے تو ہمیں خدنگ سعی شاید کبھی تو مار رہیں گے نشانے کو
( ١٧٩٥ء، قائم، دیوان، ١٢٤۔ )
٧٨ - برائے تکمیل فعل، ڈالنا، دینا وغیرہ کی طرح مثلاً پیس مارنا، ستا مارنا، لگانا مارنا وغیرہ۔
بد بلا ہے یہ نفس امارہ اس نے مجھ کو ہلاک کر مارا
( ١٩١٢ء، نذیر احمد، مناجات، ٢۔ )
٧٩ - مارنے کا عمل، زدوکوب، پٹائی۔
"لوگو تم میں سے کوئی اپنی بی بی کو غلام کا سا مارنا نہ مارے"
( ١٩٠٦ء، الحقوق والفرائض، ٥٨:١۔ )