باد شمال

( بادِ شِمال )
{ با + دے + شِمال }

تفصیلات


فارسی زبان میں اسم 'باد' اور عربی زبان سے ماخوذ اسم 'شمالی' کے درمیان کسرۂ اضافت لگنے سے 'باد شمال' مرکب اضافی بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦٤٥ء میں 'قصہ بے نظیر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مؤنث - واحد )
١ - شمال سے چلنے والی خوشگوار ہوا۔
 اگرچہ ٹوٹ چکا ساغر عروس بہار ہنوز مستی باد شمال باقی ہے      ( ١٩٤١ء، انوار، ١٣٩ )