اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - چنگی، محصول جو مسافروں اور تاجروں کے مال پر گھاٹ یا بندرگاہ وغیرہ پر لیا جائے۔
"باغ و تمغا ہر صوبے میں ایک جگہ لیا جاتا تھا"
( ١٩٠٧ء، کرزن نامہ، ٢٧٧ )
٢ - جاگیر، معافی یا انعامی زمین۔
"محاصل صوبہ، بنگالہ بطریق تمغا نام کمپنی انگریز بہادر سند بادشاہ سے لکھوائی"۔
( ١٨٩٢ء، سوانحات سلاطین اودھ، ٧٧:١ )
٣ - انعام، عطیہ، اعزاز
حضرت ہجر کو زمانے نے شہرت عام کا تمغہ نہیں عطا کیا"۔
( ١٩٠٣ء، مضامین چکبست، ١٩ )
٤ - علامت، امتیاز
"مرزا کے کھلے ہوئے دل اور کھلے ہوئے ہاتھ نے ہمیشہ مرزا کو تنگ رکھا مگر اس تنگدستی میں بھی امارات کے تمغے قائم تھے"۔
( ١٨٨٠ء، آب حیات، ٨٠٥ )
٥ - ٹھپا، امتیازی نشان، مہر کا نشان جو شاہی فرمان وغیرہ یا سوداگری کے مال پر حکومت کی طرف سے ہو۔
"پھر میرے پر تمغا اور علامات جدا جدا ہیں"
( ١٨٧٧ء، طلسم گوہر بار، ١٩٤ )
٦ - کسی کارگزاری یا خدمت کے صلے میں نقرئی یا طلائی نشان جو حکومت کی طرف سے خطاب کے ساتھ یا بغیر خطاب طور انعام دیا جائے"۔
٧ - فرمان شاہی، سرکاری حکم
"آخر بنا پر تمغائے صاجقرانی وہ مروج دین یزدانی راضی ہوا"
( ١٨٩٠ء، بوستان خیال، ١٣٠:٦ )
٨ - ڈپلوما، نشان جو حاکم یونیورسٹی یا کالج وغیرہ کی طرف سے دیا جاتاہے۔(جامع اللغات)
٩ - وہ نشان جو امیر آدمیوں کی گاڑیوں یا چیزوں پر بنایا جاتا ہے۔(جامع اللغات)
١٠ - وہ نشان جو جانوروں پر لگائے جاتے ہیں۔
"تمغا وہ نشان تھا جس سے جانوروں کو داغ دیا جاتا تھا اور باج اراضی کے محاصل کے لیے مخصو ص تھا"۔
( ١٩٦٧ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٨٥١:٣ )
١١ - داغ جو گھوڑے کی ران پر بنا دیتے ہیں( نور اللغات)
١٢ - وہ نشان امتیاز یا اختصاص جو کسی ڈورے زنجیر وغیرہ سے گلے میں آویزاں ہو۔
اس بت کافر کا تمغا اور بھی قاتل ہوا رشتہ زنار ڈورا بن گیا تلوار میں
( ١٨٥٣ء، دیوان برق، ٢٢٤ )
١٣ - [ مجازا ] شاعر کا اپنے مضمون کو مکرر باندھنا(اردو قانونی ڈکشنری، 180)