فعل متعدی
١ - تسلیم کرنا، درست یا ٹھیک سمجھنا، قبول کرنا
"مگر دیر تک وہ یہ ماننے پر آمادہ نہیں ہوا کہ وہ بدل گیا ہے"
( ١٩٨٥ء، قصہ کہانیاں، ٥٧٣ )
٢ - تعظیم و تکریم کرنا، بڑا ماننا، ادب کرنا، عقیدت رکھنا
مجھے مانتے سب ایسے کہ عدو بھی سجدہ کرتے در یار کعبہ بنتا جو مرا مزار ہوتا
( ١٨٧٨ء، گلزار داغ، ٤٩ )
٣ - فرض کرنا
"سومسی تو مانوں سیام گھٹا ہے اور دانتوں کا جو چمچماہٹ ہے سو مانوں بجلی چمکتی ہے سیام گھٹا میں"
( ١٧٤٦ء، قصہ مہر افروزو دلبر،٣٩ )
٤ - اثر لینا، اثر قبول کرنا، محسوس کرنا۔
دل ان کا صبر میں پتھر صفا میں شیشا ہے نہ مانے گھائو کو برچھی کے وہ کلیجا ہے
( ١٩٤٢ء، خمسۂ متحیرہ، ٨:٤ )
٥ - استادی یا مہارت کا قائل ہونا، کسی کے تفوق یا کمال کا اقرار کرنا۔
میں وہ مظلوم ہوں مانے ہوئے ہے آسمان مجکو وہیں گردن جھکائی خوف سے دیکھا جہاں مجکو
( ١٩١٠ء، تاج سخن، ١٦٥ )
٦ - اسلاف کی ارواح کے لیے کچھ دینے کا عہد کرنا، نذر، بھنیٹ وغیرہ کا اقرار یا عہد کرنا، منت ماننا۔
"دو کوڑیاں اور دو پیسے اور پچیس نفل، آپ کی تندرستی کے مانے ہیں"
( ١٩١٠ء، لڑکیوں کی انشا، ٥٥ )
٧ - ایمان رکھنا، اعتقاد رکھنا، یقین رکھنا
کیا کسی نے یہ سید سے آپ اے حضرت نہ پیر کو نہ کسی پیشوا کو مانتے ہیں
( ١٩٢١ء، اکبر کلیات ٣٠٠:١٠ )
٨ - نیک خیال کرنا، اچھا سمجھنا۔
جتاچوری کر چور اپے سائو ہوئے دغا باز اچکے کوں مانے نہ کوئے
( ١٦٠١ء، قطب مشتری، ١٧ )
٩ - رضا مند ہونا، راضی ہونا
کیوں لب التجا کو دوں جنبش تم نہ مانو گے اور نہ مانی ہے
( ١٩٢٠ء، روح ادب، ٨٧ )
١٠ - اعتراف کرنا، اقبال کرنا، معترف ہونا۔
چھپ نہ سکے گا دل کا زخم ہنسنے والے مان نہ مان
( ١٩٥٦ء، نبض دوراں، ٣٠٢ )
١١ - عمل میں لانا،منانا،رچانا
"تم جنم اسٹمی کیا مانو گے"
( ١٩٠١ء، فرہنگ آصفیہ، ٢٧٢:٤ )
١٢ - کہا کرنا، حکم بجا لانا، کہے پر عمل کرنا، تعمیل کرنا، تابعداری کرنا۔
سودا کبھی نہ مانیو نیتا کی گفتگو آوازہ دہل ہے خوش آئند دور کا
( ١٩٨٢ء، ط ظ، ٦١ )
١٣ - درخواست یا التجا قبول کرنا۔
بڑے بھائی کی التجا کو تو مانو نہ مانو کسی کو خدا کو تو مانو
( ١٩٢٨ء، مرقع لیلیٰ مجنوں، ٣١ )
١٤ - جاننا، محسوس کرنا، سمجھنا، خیال کرنا، احساس کرنا۔
"اتفاق سے وہ ان لوگوں میں ہیں جو لفظوں کو گل وگوہر سے زیادہ مانتے ہیں"
( ١٩٨٤ء، قہر عشق(ترجمہ)، ١٥ )
١٥ - معتبر سمجھنا، بھروسا کرنا، اعتماد کرنا، لحاظ کرنا۔
"تدبیر اور انتظام میں تغیر و تبدل یا تو بادشاہ کی وفات کے بعد ہوا کرتا تھا یا کسی ایسے وزیر کے عہدہ سے علیحدگی کے بعد جس کو اس وقت بادشاہ بہت مانتے ہو"
( ١٩١٢ء، افتتاحی ایڈریس، ١٦ )
١٦ - ٹھہرنا، رکنا، چین سے بیٹھنا
پیٹ ظالم کا کیا جانے یہ نہیں مانتا ہے بے کھائے
( ١٩٣٠ء، اردو گلستان، ١٣٣ )
١٧ - خفگی اور ناراضگی کو دور کرنا، من جانا، مننا
ہم منائیں تو لاکھ بار سخن ہائے لیکن وہ مانتا ہی نہیں
( ١٨٨٨ء، دیوان سخن، ١٦٠ )
١٨ - پروا کرنا،خاطر میں لانا
چار آئینہ و خود کو کب مانتی تھی وہ ہر وار میں جوشن کا جگر جھانتی تھی وہ
( ١٨٧٤ء، انیس، مراثی، ٤٣:٢ )
١٩ - کاہلی کرنا، سستی کرنا،(فرہنگ آصفیہ)