اسم نکرہ
١ - باریک ربڑ کی بنی ہوئی وہ تھیلی جس میں ہوا یا گیس بھر کر پھُلاتے اور اڑاتے ہیں۔
"اگر بلندی پر جا کر یہ غبارہ پھٹ جائے تو صوتی موجیں ہر طرف پھلیں گی اور کسی سرحد پر پہنچنے سے پہلے انکی کل توانائی زائل ہو جائے گی۔"
( ١٩٤٧ء، موجیں اور اہتزازات، ٧٦ )
٢ - ایک قسم کا ہوا میں اڑنے والا ریشمی کپڑے یا کسی اور ہلکی چیز کا بنا ہوا تھیلا جس میں گرم ہوا یا ہائیڈروجن وغیرہ بھر دی جاتی ہے اور نیچے ایک کشتی نما تختہ یا کھٹولا باندھا جاتا ہے جس میں آدمی بیٹھتے ہیں، اسے ڈوریوں کے ذریعے قابو میں رکھتے ہیں۔
کم ہمت یاں موجِ بلا میں چکر کھاتے رہتے ہیں ہمت والے اوج سما پر لے کے غبارے پھرتے ہیں
( ١٩٣٧ء، نغمۂ فردوس، ٧٠:٢ )
٣ - شیشے کا گول غبارہ نما ظرف۔ (فرہنگ آصفیہ)
موجود تھا کوئی برق پارہ بلور کا جو ہریں غبارہ
( ١٩٨٤ء، سمندر، ٤٠ )
٤ - بم پھینکنے والی چھوٹی توپ۔
"پتّی کا غبارہ اس طرح نصب کر دیا کہ جدھر چاہیں گھما کر قرب و جوار کے مکانات کی حفاظت کر سکیں. صاحبم وصوف نے یہ شتابہ اڑایا مگر اس وقت جبکہ ایک ایک گولہ غبارہ کا چل چکا تھا۔"
( ١٩١٧ء، غدر دہلی کے افسانے، ٢١:٢ )
٥ - ایک قسم کی آتشبازی، باریک کاغذ کا بنا ہوا تھیلا جس کے اندر تیل میں بھگی ہوئی گیند روشن کر کے ہوا میں اڑاتے ہیں اس میں کبھی کبھی پٹاخے بھی رکھ دیئے جاتے ہیں جو اوپر جا کر چھوٹتے ہیں اور اس میں مختلف رنگوں کے پھول نکلتے نظر آتے ہیں۔
"غباروں، پٹاخوں، ہوائیوں، ٹونٹوں اور اناروں کی رنگین اور طلسمی جگمگائیوں کے سازتھ ساتھ شائیں شائیں، غائیں غائیں، غوں غوں. ایک قیامت خیز ہنگامہ برپا ہو جایا کرتا تھا۔"