پنجابی زبان سے دخیل اسم 'ماہی' کے ساتھ 'ا' بطور لاحقۂ ندائی لگانے سے بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٩٤٦ء کو "آبلے" میں مستعمل ملتا ہے۔
١ - پنجابی لوک گیتوں کی ایک مشہور صنف جس میں عورت اپنے محبوب سے خطاب کرتی ہے۔
"پنجابی ماہیے کے طرز کو خوشبو میں تبدیل کیا جاسکتا تو وہ یقیناً حنا کی باسی مہک بن جاتی۔"
( ١٩٨٨ء، یادوں کے گلاب، ١٤٣ )
٢ - پیارا، محبوب، معشوق۔
"ماہیا اصل میں ماہ یعنی پورے چاند (فارسی) سے ماخوذ ہے چانچہ یہ لفظ اس معشوق کے لیے استعمال ہوتا ہے جس کا چہرہ چاند جیسا ہو یا چاند جیسا پیارا ہو۔"
( ١٩٩٤ء، قومی زبان، کراچی، مئی، ٦٤ )