غوطہ

( غَوطَہ )
{ غَو (و لین) + طَہ }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ کلمہ ہے جو اردو میں اپنے اصل معنی کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٧٤٧ء کو "دیوانِ قاسم" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : غَوطے [غَو (و لین) + طے]
جمع   : غَوطے [غَو (و لین) + طے]
جمع غیر ندائی   : غَوطوں [غَو (و لین) + طوں (و مجہول)]
١ - پانی کے نیچے جانے کا عمل، ڈبکی، پانی میں ڈوبنا، یا ڈوبنا۔
"بسم اللہ کہہ کر کودا اور پہلے ہی غوطے میں باہر آیا۔"      ( ١٩١٢ء، شہیدِ مغرب، ٦٦ )
٢ - سکوت کا عالم، استغراق کی حالت، محویت۔
"آغا کچھ دیر چپ اور غوطہ میں رہا۔"      ( ١٩٢٦ء، خلاؤں کا مارا، ١٢ )
٣ - فک، اندیشہ، پریشانی۔
 یہی غوطہ تھا اور یہی دھڑکا کہ گیا میرے ہاتھ سے لڑکا      ( ١٩٣٦ء، جگ بیتی، ٤٧ )
٤ - غشی، بے ہوشی، غفلت۔
"دن کا بھر زیادہ حصہ آنکھیں بند کئے پڑے رہنے یا بخار کے غوطہ میں غافل ہو جانے میں گزرتا تھا۔"      ( ١٩٥٢ء، جوش (سلطان حیدر)، ہوائی، ٥٧ )
٥ - [ کشتی ]  مقابل کے گھنٹوں میں گھسنے یا کسی او عضو جسمانی کو گرفت میں لینے کے لیے جھک کر بھچکا دینا اور فوراً ہی کوئی دوسرا دانوں کر دینا۔
"طاقت آزمائی کے بعد دانوں پیچ شروع ہوئے اور اک دستی، دو دستی . غوطہ . قفلی ہوتے ہوتے شہزادے نے رخشاں کی کمر میں ہاتھ ڈال کر ایک ہی قوت میں سر سے بلند کیا۔"      ( ١٩٤٣ء، دلی کی چند عجیب ہستیاں، ٥٨ )
  • dipping
  • diving
  • immersion;  a dip
  • a dive
  • a plunge