اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - تلاوت کے اصل معنی ہیں کسی چیز کے پیچھے پیچھے لگے آنا (چونکہ .... پڑھنے والا اصل کام .... کے پیچھے چلا جاتا ہے اس لیے اس کا استعمال قرات اور پڑھنے میں ہونے لگا) (ماخوذ: نوراللغات)
٢ - کلامِ الٰہی کی قرات (عموماً) قرآن شریف کا آواز سے پڑھنا۔
"مسلمانوں کو حکم ہوا کہ نماز کی ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کی تلاوت کریں۔"
( ١٩٣٢ء، سیرۃ النبیۖ، ٦٩٦:٤ )
٣ - آسمانی صحف و کتب کا پڑھنا یا مطالعہ کرنا۔
"انکے گھر میں صحفِ انبیاء اور تورات کی تلاوت کا بڑا چرچا تھا۔"
( ١٨٨٥ء، محصنات، ١٨٠ )
٤ - پڑھنا، مطالعہ کرنا۔
"اس شب زندہ داری میں اخبار کی تلاوت کے سوا اور کوئی شغل نہیں۔"
( ١٩٣٣ء، ضمیمہ اودھ پنچ، لکھنؤ، ١٨، ٥:٣ )
٥ - [ مجازا ] ٹکٹکی باندھ کر دیکھنا، بغور دیکھنا، احترام کی نظر سے دیکھنا۔
سندرتُج رخ کے مصحف کا سدامُج کو تلاوت بس شرن کہتا ہوں تج بھون کوں سو ہے مجھ کوں عبادت بس
( ١٦٧٩ء، دیوان شاہ سلطان ثانی، ٤ (ب) )