بادہ خواری

( بادَہ خواری )
{ با + دَہ + خا ( و معدولہ) + ری }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ مرکب توصیفی 'بادہ خوِار' کے ساتھ فارسی قواعد کے تحت 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگنے سے "بادہ خواری" مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٦٩ء میں غالب کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - شراب پینا۔     
"یہ ہماری شدید بادہ خواری کے انسداد اور روک کے لیے کی گئی ہے۔"     رجوع کریں:  بادَہ خوِار ( ١٩٠٦ء، الحقوق و الفرائض، ٤٠٤:٢ )