عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم فاعل ہے جو اردو میں اپنے اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٦٢ء کو "آنگن" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔
جمع غیر ندائی : مُہاجِروں [مُہا + جِرُوں (و مجہول)]
١ - اپنے وطن کو چھوڑ کر دوسری جگہ جا بسنے والا، تاریک وطن، ہجرت کرنے والا، خصوصاً وہ مسلمان یا جماعت مسلمین جنہوں نے آنحضرتۖ کے اتباع میں مکے سے مدینے کی طرف ہجرت کی تھی۔
"یہ چہرہ صرف فلسطین کے مہاجر کا چہرہ نہیں کراچی کے بے خانماں مہاجر کا چہرہ بھی ہے۔"
( ١٩٨٩ء، متوازی نقوش، ٢١٢ )