تقوی

( تَقْوٰی )
{ تَق + وا (ی بہ بدل ا) }
( عربی )

تفصیلات


وقی  تَقْوٰی

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق کلمہ ہے جو اردو میں اپنے اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٧٩٠ء کو "دیوانِ قائم" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - پرہیزگاری، پارسائی، خداترسی۔
"گھر سے زاد سفر لے کر چلو، کیونکہ اچھا زادِ سفر تقوٰی ہے۔"      ( ١٩١٤ء، سیرۃ النبیۖ، ١٢٣:٢ )
٢ - احتیاط، پرہیزگاری میں مبالغہ کرنا۔
"طحاری میں ہے کہ قول اول مفتی بہ ہے اور قول ثانی محمول ہے تقوٰی پر۔"      ( ١٨٦٧ء، نورالہدایہ، ١٠:٤ )