تمسخر

( تَمَسْخُر )
{ تَمَس + خُر }
( عربی )

تفصیلات


سخر  تَمَسْخُر

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے جو اردو میں اپنے اصل مفہوم و ساخت کے ساتھ بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٨٨٠ء کو "نیرنگِ خیال" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع استثنائی   : تَمَسْخُرات [تَمَس + خُرات]
١ - مزاح، دل لگی، ٹھٹول۔
"ان کو دنیا و مافیہا میں کوئی کام نہیں محض نکمے ہیں سوائے تمسخر اور تضیع، اوقات انہیں کسی بات کی فکر نہیں۔"      ( ١٩٠٠ء، شریف زادہ، ٢٩ )
٢ - مذاق اڑانا۔
"یہ تجربہ کار مصور تھے اور ذرا مزاج میں تمسخر بھی تھا۔"      ( ١٩٣١ء، رسوا، اختری بیگم، ٩٢ )