باوا آدم

( باوا آدَم )
{ با + وا + آ + دَم }

تفصیلات


سنسکرت سے ماخوذ اسم 'باوا' اور عربی اسم آدم پر مشتعمل مرکب 'باوا آدم' اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩١٥ء کو "سی پارۂ دل" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - پہلا انسان اور نبی جس سے انسان کی نسل شروع ہوئی، ابوالبشر، باوا آدم۔
"ان اور جل دو بہن بھائی ہیں ان نے باوا آدم کو جنت سے نکالا جل نے پاؤں میں بیڑی ڈالی۔"      ( ١٩١٥ء، سی پارۂ دل، ١١٠ )
٢ - بانی، موجد، پیشرو، روشناس کرانے والا۔
"اردو ادبیات میں صوفیانہ شاعری کے باوا آدم درد ہیں۔"      ( ١٩٢٥ء، مضامین عظمت، ٤:٢ )