تاکیداً

( تاکِیداً )
{ تا + کی + دَن }
( عربی )

تفصیلات


ءکد  تاکِید  تاکِیداً

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم 'تاکید' کے ساتھ 'اً' بطور لاحقۂ تمیز لگانے سے 'تاکیداً' بنا۔ اردو میں بطور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے ١٨٧٢ء کو "رسالۂ سالوتر" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

متعلق فعل
١ - تاکید اور اصرار کے طور پر، باصرار۔
"بزرگوں نے تاکیداً و تشدیداً فرمایا ہے کہ فرس کو بے خطا مارنا. اچھا نہیں ہے۔"      ( ١٨٧٢ء، رسالہ سالوتر، ٧:٢۔ )