آب جو

( آبِ جُو )
{ آ + بے + جُو }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'آب' کے ساتھ کسرۂ اضافت لگا کر فارسی ہی سے ماخوذ اسم 'جُو' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٦٤٩ء کو "خاور نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر )
١ - ندی کا پانی، نہر کا پانی۔
 چمن زاروں میں آب جو کا منظر وہ موج سیم کا لہرانا دیکھا      ( ١٩٣٧ء، نغمۂ فردوس، ١٢٣:١ )