آب انگور

( آبِ اَنْگُور )
{ آ + بے + اَنْگُور (ن غنہ) }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'آب' کے ساتھ کسرۂ اضافت لگا کر فارسی ہی سے ماخوذ اسم 'انگور' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٧٩٦ء، کو "دیوان محب دہلوی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - شراب، انگور کی شراب۔
 سینۂ نوری میں تیرے ذق مہجوری بھی ہے? کیا ترے جام گل میں آب انگوری بھی ہے?      ( ١٩٢٦ء، جوے شیر، آنند نراین لمد، ٧ )