آب آمیز

( آب آمیز )
{ آب + آ + میز (ی مجہول) }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'آب' کے ساتھ فارسی مصدر 'آمیختن' سے فعل امر 'آمیز' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٩٢٣ء کو "ماہیت الامراض" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - [ کیمیا ]  وہ مرکب چیز جس میں اپنی ملا ہوا ہو۔
"خشک حالت میں غشا خلیہ کی دبازت ٦.-٥. مائیکرو ملی میٹر تک ہوسکتی ہے، لیکن زندہ حالت میں یہ پانی کے ایک کیمیائی مرکب کی صورت میں آب آمیز ہوتی ہے"۔      ( ١٩٦٣ء، ماہیت الامراض، ٣٩:١ )