آب بردار

( آب بَرْدار )
{ آب + بَر + دار }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ 'آب' کے ساتھ فارسی مصدر 'برداشتن' سے صیغہ امر 'بردار' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٨٠٣ء کو "گنج خوبی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - سقّا، بھشتی، پانی پلانے والا خادم۔
"جلوس کے ساتھ سواری نکلا کرتی تھی، آب بردار جھنڈی بردار، عصا بردار تلنگے سپاہی. سواری کے ساتھ رہتے تھے۔"      ( ١٩٢٦ء، حیات فریاد، ٦٢ )