آخر

( آخَر )
{ آ + خَر }
( عربی )

تفصیلات


اخر  آخَر

یہ لفظ عربی زبان کے ثلاثی مجرد کے باب سے اسم فاعل ہے۔ اور اردو میں بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٨٦١ء میں "کنٹاپ" کے قلمی نسخہ میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : آخَروں [آ + خَروں (واؤ مجہول)]
١ - مختلف، دیگر، اور
 تلاش دِل میں سرگرمی تو ناصح امر آخر ہے مجھے ہے گفتگو کمبخت کے ہونے نہ ہونے میں      ( ١٩٢٧ء، شاد، میخانہ الہام، ٢٠٦ )
  • اَوّل
  • Another
  • the other