باغ سبز

( باغِ سَبْز )
{ با + غے + سَبْز }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان میں اسم 'باغ' کے ساتھ کسرہ صفت لگا کر فارسی میں اسم 'سبز' لگانے سے مرکب توصیفی 'سبز باغ' بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٣٦ء کو "ریاض البحر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مذکر - واحد )
١ - دھوکا، فریب۔
 فریب رزق میں دانا بھی ہو تو منہ کی کھاتا ہے کہ باغ سبز ہے ہر آدمی کو کھیت گیہوں کا      ( ١٨٣٦ء، ریاض البحر، ١٣ )