باغ باڑی

( باغ باڑی )
{ باغ + با + ڑی }

تفصیلات


فارسی سے ماخوذ اسم 'باغ' کے ساتھ سنسکرت زبان کے اسم 'باڑی' پر مشتمل مرکب 'باغ باڑی' اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٥٦٤ء کو "دیوان حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - باغیچہ جس میں پھول اور ترکاری کی کاشت ہو، پھلواری۔ (اصطلاحات پیشہ وراں)
٢ - کاغذی باغ کی بٹٹیاں جو برات کی آرائش کے لیے ساتھ لے جاتے ہیں۔
 تکٹ لال سوں کا خ ماڑیاں مڑے سوز رباف سوں باغ باڑیاں مڑے      ( ١٥٦٤ء، حسن شوقی، دیوان، ١٢٢ )
٣ - [ استعارۃ ]  بال بچے۔ (پلیٹس، فرہنگ آصفہ)