اضرار

( اِضْرار )
{ اِض + رار }
( عربی )

تفصیلات


ضرر  ضَرَر  اِضْرار

عربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزید فیہ کے باب افعال از مضاعف سے مصدر اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ ١٨٤٦ء کو "دیوان مہر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مذکر - واحد )
١ - نقصان رسائی، ضرر پہنچانا۔
"حب عدت گزرنے میں دو تین روز رہ گئے تو انھوں نے بارادۂ اضرار رجوع کر لیا۔"      ( ١٩٤٦ء، کمالین، ٦٤:٣ )