پامرد

( پامَرْد )
{ پا + مَرْد }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی اسم 'پا' کے ساتھ فارسی ہی سے اسم جامد 'مرد' ملنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور ١٨٠٩ء کو "مخزن العرفان" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - مدد گار، شفیع، دستگیر۔
 کمالا یہاں پیر شہ میر سا ضرورت ہے پامرد اور دستیار      ( ١٨٠٩ء، شاہ کمال، مخزن العرفان، ٨٧ )
٢ - جس کا پانو کسی مشکل یا سختی میں نہ ڈگمگانے، مستقل مزاجی، باہمت، باحوصلہ۔