اصلاً سنسکرت زبان کا لفظ ہے۔ اردو میں سنسکرت سے ماخوذ ہے۔ اصل معنی اور اصل حالت میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے ١٨٧١ء کو "رسالۂ علم جغرافیہ" میں مستعمل ملتا ہے۔
جمع غیر ندائی : بِجُّوؤں [بِج + جُو + اوں (و مجہول)]
١ - ایک بلی سے کچھ چھوٹا مردار خوار جانور جو عموماً قبرستان میں رہتا ہے اور مردوں کو قبر سے نکال کر کھا جاتا ہے (اتنا سخت جان اور مضبوط ہوتا ہے کہ ہاتھی کے پاؤں کے نیچے بھی نہیں مرتا، (لاطینی: Ursus Indicus۔
یہ کون آرہا ہے ارے تو بہ بجو وہ کیا جانور ہے معاذ اللہ الو
( ١٩٤٥ء، فلسفۂ اخلاق، ٩٩ )
٢ - چھوٹی چھوٹی آنکھوں اور سکڑے منھ کا آدمی۔ (فرہنگ آصفیہ)۔