آب سرخ

( آبِ سُرْخ )
{ آ + بے + سُرْخ }
( فارسی )

تفصیلات


دو فارسی اسما 'آب' اور 'سرخ' کا مرکب ہے۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٩٢٢ء کو "نقش فرنگ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر )
١ - شراب
"شام کے کھانے پر اس قسم کی تجلیاں ان تجلیوں کے ہنگامے اور آب سرخ کی بدمستیاں دو لقمے کھانا مشکل کر دیتی ہیں۔"      ( ١٩٢٢ء، نقش فرنگ، ٩٢ )
٢ - [ مجازا ]  اشک خونیں۔ (نوراللغات، 32:1)۔