تپ دق

( تَپِ دِق )
{ تَپے + دِق }

تفصیلات


فارسی مصدر تاپیدن سے مشتق اسم 'تاپ' کی مغیرہ صورت 'تَپ' کے ساتھ کسرہ صفت لگانے کے بعد عربی سے ماخوذ اسم 'دِق' بطور صفت لگانے سے مرکب توصیفی بنا اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨١٠ء کو "اخوان الصفا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مؤنث - واحد )
١ - دق کے مرض کا بخار، ٹی بی، جو اعضائے رئیسہ میں حرارت سرایت کر جانے کے سبب بدن کی رطوبت کو سکھا دیتا ہے۔
"تپ دق اور گرم بخاروں کو اور پرانی گرم کھانسی کو اور نزلہ کو نہایت فائدہ دیتا ہے۔"      ( ١٩٣٥ء، جامع الفنون، ١٢٧ )