الماس نگار

( اَلْماس نِگار )
{ اَل + ماس + نِگار }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'الماس' کے بعد فارسی مصدر 'نگاشتن' سے اسم کیفیت 'نگار' بطور لاحقۂ فاعلی ملنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٨٩١ء کو "طلسم ہوشربا" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - جڑاؤ ہیروں کے نقش و نگار سے آراستہ، ہیرے سے جڑا ہوا، ہیروں سے سجا ہوا۔
"طنابیں زلف حور کی استادے الماس نگار۔"      ( ١٨٩١ء، طلسم ہوشربا، ٦٨٤:٥ )