الاس تراشی

( اَلْاس تَراشی )
{ اَل + ماس + تَرا + شی }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'الماس' کے بعد فارسی مصدر 'تراشیدن' کے صیغۂ فعل امر 'تراش' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت ملنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے سب سے پہلے "جغرافیۂ عالم" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - ہیرے کو کاٹنے اور جلا دینے والا کاریگر۔ (پلیٹس، جامع اللغات، 263:1)
٢ - ترشے ہوئے الماس کی شکل کا مثلث نمایا سہ پہلو۔
"ہاتھوں میں الماس تراش کڑے تھے۔"      ( ١٩٣١ء، رسوا، خونی راز، ١٥ )
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - ہیرے کو کاٹنے اور جلا دینے کا کام۔
"شہر کی مشہور صنعت الماس تراشی ہے۔"      ( جغرافیۂ عالم، ٢١٩:٢ )