توتلا

( توتْلا )
{ توت (واؤ مجہول) + لا }
( سنسکرت )

تفصیلات


تھوت+اِل+کہ  توتْلا

سنسکرت سے ماخوذ اسم ہے اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور صفت رائج ہے ١٨٥٦ء کو "فوائدالصبیان" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
جنسِ مخالف   : توتْلی [توت (واؤ مجہول)]
واحد غیر ندائی   : توتْلے [توت + لے]
جمع   : توتْلے [توت (واؤ مجہول)]
تفضیلی حالت   : توتْلوں [توت + لوں (و مجہول)]
١ - تتلانے والا، جو حروف کا صحیح تلفظ نہ کر سکتا ہو (بچپن کی وجہ سے یا بیماری کے سبب)۔
"اگر کوئی شخص توتلا ہووے یا ہکلاتا ہووے . تو دربار میں عرض معروض نہ کرے۔"      ( ١٨٥٦ء، فوائدالصبیان، ٨ )
٢ - جس میں توتلا پن پایا جائے، تتلانے سے متعلق۔
"اس چڑیل کو اس کی توتلی باتیں بہت پسند ہیں گھنٹوں گود میں لیے کھیلا کرتی ہے۔"      ( ١٩١٤ء، راج دلاری، ٧٨ )