بادیہ نشینی

( بادِیَہ نَشِینی )
{ با + دِیَہ + نَشی + نی }

تفصیلات


عربی اسم اور فارسی لاحقۂ فاعلی پر مشتمل مرکب توصیفی 'بادیہ نشیں' کے آخری حرف 'ن' کو اصلی میں بدل کر فارسی قاعدہ کے تحت 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگنے سے 'بادیہ نشینی' مرکب بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ملتا ہے۔ ١٨٧٢ء میں "تہذیب الاخلاق" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - صحرا میں بود و باش رکھنا، صحرا یا دیہاتوں میں رہنا۔
"جن کی ساری عمر بادیہ نشینی میں گزری وہ کیا جانیں کہ یہ لفظ لکھنؤ میں کس طرح بولی جاتی ہے۔"      ( ١٩٥٢ء، سہ روزہ 'مراد' خیرپور، ٧، مارچ، ٢ )