تحصیلنا

( تَحْصِیلْنا )
{ تح + صیل + نا }
( عربی )

تفصیلات


حصل  تَحصِیل  تَحْصِیلْنا

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم 'تحصیل' کے ساتھ اردو قاعدے کے مطابق 'نا' بطور علامت مصدر لگانے سے 'تحصیلنا' بنا۔ اردو میں بطور فعل استعمال ہوتا ہے ١٨٥٦ء کو "کلیات آتش" میں مستعمل ملتا ہے۔

فعل متعدی
١ - جمع کرنا، وصول کرنا۔
"چندے کی فہرست بنا کر . احباب سے چندہ تحصیلتی پھرتی ہیں۔"      ( ١٩٠٠ء، شریف زادہ، ٧٣ )
٢ - حاصل کرنا، علم سیکھنا، اکتساب کرنا۔
"جس نے زبان کو صرف اپنے گھر ہی میں نہ سیکھا ہو بلکہ ارباب علم کی طرح ہر پہلو سے تحصیلا بھی ہو۔"      ( ١٩٦٥ء، مقدمہ آئین وفا، ١٠ )