آبا پرستی

( آبا پَرَسْتی )
{ آ + با + پَرَس + تی }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'آبا' کے ساتھ فارسی مصدر 'پرستیدن' سے فعل امر 'پرست' کے بعد 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب 'آباپرستی' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٩٤٤ء کو "آدمی اور مشین" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث )
١ - باپ دادا کے عقائد اور طریقوں پر سختی سے پابندی کرنے کا عمل یا ذہنیت۔
"مشین نے ایسے جامد معیاروں کو رواج دیا ہے جیسے چین میں آباپرستی کے ذریعے۔"      ( ١٩٤٤ء، آدمی اور مشین، ٣٨٠ )