آب وضو

( آبِ وُضُو )
{ آ + بے + وُضُو }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'آب' کے بعد کسرۂ اضافت لگا کر عربی زبان سے مشتق اسم 'وضو' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً سب سے پہلے ١٨٩١ء کو "امیر اللغات" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر )
١ - وہ پانی جس سے وضو کریں؛ وضو کرنے میں اعضاے وضو سے گرایا ٹپکا ہوا پانی۔
 آپ کا آب وضو ہے وہ شفا امراض کی جس کے حاصل کرنے کی کوشش صحابہ میں رہی      ( ١٩١٩ء، جسمانی معجزے، آغا شاعر، ٦ )