بدپرہیز

( بَدپَرْہیز )
{ بَد + پَر + ہیز (ی مجہول) }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی سے ماخوذ صفت 'بد' کے ساتھ عربی اسم 'پرہیز' لگانے سے مرکب 'بدپرہیز' بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٢٤ء کو "کلیات مصحفی" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - وہ مریض جو طبیب کی ہدایات کی پابندی نہ کرے، خواہش اور جذبات پر قابو نہ رکھنے والا، غیر محتاط شخص۔
"ایک مریض کی نسبت جانتا ہے کہ وہ بدپرہیز ہے۔"      ( ١٩٠٦ء، الحقوق والفرائض، ٢٤:١ )
  • بے اِحْتِیاط
  • بے اِعْتِدال