بادی النظری

( بادِیُ النَّظَری )
{ با + دِیُن (ال غیر ملفوظ) + نَظَری }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم صفت 'بادی' اور اسم 'نظر' جس کے شروع میں حرف شمسی 'ن' ہونے کی وجہ سے 'ا ل' غیر ملفوظ ہے، پر مشتمل مرکب 'بادی النظر' کے آخر پر فارسی قاعدہ کے تحت 'ی' بطور لاحقۂ نسبت لگنے سے 'بادی النظری' مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٨٧٦ء میں "شرح قانون شہادت" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت نسبتی ( مؤنث - واحد )
١ - سرسری، ظاہری، نمایشی، غور و فکر کے بغیر۔
"ہمارے زمانے کے متعلق جو عام اقوال ہیں ان میں سے شاید ہی کوئی قول بادی النظری طور سے اس سے زیادہ آسانی کے ساتھ قبول کیا جا سکے۔"      ( ١٩٣٣ء، قدیم قانون، ٢٤٧ )