آبرو مند

( آبْرُو مَنْد )
{ آب + رُو + مَنْد }
( فارسی )

تفصیلات


دو فارسی اسما 'آبرو' اور 'مند' کا مرکب ہے۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٩٦٥ء کو "مقام غالب" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - باعزت، شریف، مرتبے والا، آبرو دار۔
"یہ لوگ بہت خوشحال اور آبرو مند ہیں۔"      ( ١٨٥٤ء، دیوان صبا، غنچۂ آرزو، ٤٤ )