آبلۂ دل

( آبْلَۂِ دِل )
{ آب + لا + اے + دِل }
( فارسی )

تفصیلات


دو فارسی اسما 'آبلہ' اور 'دل' کے درمیان کسرۂ اضافت لگا کر مرکب بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے "فرہنگ آصفیہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مذکر )
١ - دل کے پھپھولے، وہ سوزش جو کسی کے رشک و حسد سے دل میں پیدا ہو۔ (فرہنگ آصفیہ، 90:1)