بد دل

( بَد دِل )
{ بَد + دِل }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ صفت 'بد' کے ساتھ فارسی اسم 'دل' لگانے سے مرکب 'بد دل' اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٤١ء کو "خاورنامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - شکستہ خاطر، مایوس، رنجیدہ، ناراض۔
"عوام الناس جو ہر حال میں علماً کو اچھا سمجھتے ہیں ہم سے بد دل ہو جائیں گے۔"      ( ١٩٢٣ء، احیاء ملت، ٥٩ )
٢ - دل کا کھوٹا، منافق، شرپسند، کینہ پرور، جس کی نیت خراب ہو۔
 کہیا اس کوں اے بد دل و بدسرشت اتال چھوڑ توں اپنی توں خوے زشت      ( ١٦٤٩ء، خاورنامہ، ١٦٢ )
٣ - بدظن، بدگمان۔ (فرہنگ آصفیہ)
٤ - بزدل، ڈرنے والا۔ (نوراللغات)
  • نا اُمِّید
  • ڈَرْپوک