بدحالی

( بَدحالی )
{ بَد + حا + لی }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ صفت 'بد' کے ساتھ عربی اسم 'حال' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب 'بدحالی' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٣٥ء کو "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( واحد )
١ - خستہ و شکستہ، تکلیف میں مبتلا، غریبی، مفلسی، ناداری۔
 پھر حد سے ہوئی افزوں بے چارگی بدحالی تو نے بھی قلم اپنے ہاں ہاتھ سے گر ڈالی      ( ١٨١٠ء، میر، کلیات، ١٣١٢ )
  • پَرِیشان حالی
  • تَباہ حالی
  • آفَت زَدَگی