الحمرا

( اَلْحَمْرا )
{ اَل + حَم + را }
( عربی )

تفصیلات


اصلاً عربی ترکیب ہے۔ عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم 'حمرا' سے پہلے حرف تخصیص 'ال' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم نکرہ نیز بطور اسم معرفہ استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٢٢ء کو "نقش فرنگ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - سُرخ، (طب) آشوب چشم کی چشم جو دیکھنے میں گوشت کا سرخ لوتھڑا معلوم ہو۔
"بعض اوقات عنابیل عینی کو غلطی سے معالجین الحمرا سمجھ لیتے ہیں۔"      ( کتاب العین، ٢٣ )
اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
١ - غرناطہ میں مسلمان عربوں کا بنایا ہوا ایک نہایت خوبصورت محل۔ (1248۔1254)۔
"الحمرا اور قرطبہ کے درودیوار ہنوز ایک تصویر خیالی ہیں۔"      ( ١٩٢٢ء، نقش فرنگ، قاضی عبدالغفار، ٢٩ )