عہد نو

( عَہْدِ نو )
{ عَہ (فتحہ ع مجہول) + دے + نَو (و لین) }

تفصیلات


عربی زبان میں مشتق اسم 'عہد' بطور موصوف کے ساتھ فارسی سے ماخوذ اسم صفت لگانے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٩٢٤ء کو "بانگ درا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف زماں ( مذکر - واحد )
١ - نیا زمانہ، عصرِ حاضر، موجودہ تہذیب کا دور۔
 چالیس سال قبل تھے جو رہبرانِ قوم بد نام عہد نو میں انہیں مت گرائیے      ( ١٩٨٨ء، جنگ، کراچی، ٢٥ جنوری (رئیس امرہوی)، ٣ )