عہد وفا

( عَہْدِ وَفا )
{ عَہ + دے + وَفا }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'عدہ' کے آخر پر کسرۂ اضافت لگا کر عربی ہی سے مشتق اسم 'وفا' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٨٨١ء کو "کشاف المشائخ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - وفاداری کا اقرار، وعدے کا پورا کرنا۔
 کہا تھا کس نے کہ عہد وفا کرو اس سے جو یوں کیا ہے تو پھر کیوں گلہ کرو اس سے      ( ١٩٧٨ء، جاناں جاناں، ٥٧ )