عہدہ برآئی

( عُہَدَہ بَرآئی )
{ عُہ (ضمہ ع مجہول) + دَہ + بَر + آ + ئی }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'عہدہ' کے بعد فارسی مصدر 'برآمون' سے صیغہ امر 'برآ' کے ساتھ 'ئی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٨٣٢ء کو "دیوان روز" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - تعمیل، بجاآوری، اپنے فرض سے سبکدوش ہونا، فرض ادا کرنا۔
"غزل کے آپ نے جو دور قائم کیے ہیں . دیکھنا یہ ہے کہ عہدہ برآئی کہاں تک ہوتی ہے۔"      ( ١٩٠٢ء، مکاتیب شبلی، ١٣٦:١ )
٢ - غلبہ حاصل کرنا۔
"عیسائیوں نے اسپین کے اکثر حصے دبالئے تھے ان کے مقابلے میں صرف مذہبی جوش کی قوت سے عہدہ برآئی ہو سکتی تھی۔"      ( ١٩١٤ء، شبلی، مقالات، ٣٥:٥ )