مندر

( مَنْدِر )
{ مَن + دِر }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٤٣٥ء کو "کدم راؤ پدم راؤ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف مکان ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : مَنْدِروں [مَن + دِروں (واؤ مجہول)]
١ - مکان، گھر، دربار، محل۔
"دکن کے بڑے بڑے مندروں میں بھی اس فن کی بخوبی پرورش ہوتی رہتی تھی۔"      ( ١٩١٦ء، ہندوستان کی موسیقی، ٤ )
٢ - وہ جگہ جہاں ہندوستان اپنے دیوتاؤں کی مورتیاں رکھتے ہیں اور پوجا پاٹ کرتے ہیں، ہندوؤں کا عبادت خانہ، سادھوؤں کے رہنے کی جگہ، مجازاً غیر مسلم کی عبادت گاہ، معبد، صنم خانہ، بت کدہ۔
"اسے اپنے مندر مسجد، گوردوارے چاہئیں۔"      ( ١٩٩٠ء، چاندنی بیگم، ٨٠ )
٣ - شوالہ، شیوجی کی صورت رکھنے کی مندر کے اندر بنی ہوئی محراب یا طاق۔ (اصطلاحات پیشہ وراں، 140:1)
٤ - شہر، سمندر، گھٹنے کا پچھلا رُخ، بدن۔ (پلیٹس، جامع اللغات)۔