تھمنا

( تَھمْنا )
{ تَھم + نا }
( سنسکرت )

تفصیلات


ستمبھ  تَھمْنا

سنسکرت زبان کے لفظ 'ستمبھہ' کی محرفہ شکل 'تھم' کے آگے اردو کے قاعدے سے 'نا' بطور علامتِ مصدر لگانے سے بنا۔ جو اردو میں بطور فعل استعمال ہوتا ہے، تحریراً سب سے پہلے ١٨٨٣ء کو "دربار اکبری" میں مستعمل ملتا ہے۔

فعل لازم
١ - رُکنا، ٹھہرنا۔
"خدا کے کلام کی آواز کان میں جائے گی تو دل تھم جائے گا۔"      ( ١٩٥٨ء، خون جگر ہونے تک، ١١٠ )