گئی گزری حالت

( گَئی گُزْری حالَت )
{ گَئی + گُزْ + ری + حا + لَت }

تفصیلات


سنسکرت فارسی سے ماخوذ مرکب وصفی 'گئی گزری' بطور صفت کے ساتھ عربی سے مشتق اسم کیفیت 'حالت' بطور موصوف بڑھانے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو میں بطور اسم کیفیت استعمال ہوتا ہے اور ١٩٢٣ء کو "تیغ کمال" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - خراب حالت، ابتر حالت، خستہ حالی۔
"تم کو اپنے وطن کو دشمن کے ناپاک قدم سے پاک کرنا ہے اور ان کو دکھانا ہے کہ مسلمان اس گئی گزری حالت میں بھی اخوۃ کی دولت سے مالا مال ہیں۔"      ( ١٩٢٣ء، تیغِ کمال، ٤٢ )