گئے حال پر

( گَئے حال پَر )
{ گَئے + حال + پَر }

تفصیلات


سنسکرت سے اردو میں ماخوذ مصدر 'جانا' سے فعل ماضی مطلق 'گیا' کا صیغہ جمع مذکر 'گئے' کے ساتھ عربی اسم مشتق 'حال' لگا کر سنسکرت سے اردو میں ماخوذ حرفِ ربط 'پر' بڑھانے سے 'گئے حال پر' مرکب بنا۔ اردو میں بطور مطلق فعل استعمال ہوتا ہے اور ١٨٨٨ء کو "طلسم ہوشربا" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

متعلق فعل
١ - گئی گزری حالت کے باوجود، بُرے حال میں بھی۔
"اے بادشاہ اس گئے حال پر اتنا جانتی ہوں کہ تمہارے کنبے میں . یہ ملتی نہیں ہیں۔"      ( ١٨٨٨ء، طلسم ہوشربا، ٤٩٤:٣ )