گئے گزرے زمانے میں

( گَئے گُزْرے زَمانے میں )
{ گَئے + گُز + رے + زَما + نے + میں (ی مجہول) }

تفصیلات


سنسکرت فارسی مرکب 'گیا گزرا' سے صیغہ جمع مذکر 'گئے گزرے' کے ساتھ عربی سے ماخوذ اسم 'زمانہ' کی مغیرہ صورت 'زمانے' بڑھا کر حرفِ جار 'میں' بڑھانے سے مرکب "گئے گزرے زمانے میں" بنا۔ اردو میں بطور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے اور ١٨٠٠ء کو "خورشید بہو" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

متعلق فعل
١ - برے وقت میں، بدحالی کے زمانے میں۔
"اگر اس گئے گزرے زمانے میں سدا چار اس درجہ تک بڑھ جاتا ہے تو اس میں شک نہیں کہ جب صرف روپیہ کمانا ہی کام کرنے کا واحد مقصد نہ رہے گا۔"      ( ١٩٤١ء، آزاد سماج، ٥٣ )